faheem Danish

Add To collaction

10-Sep-2022 میٹھی چبھن

میٹھی چبھن


 یوں تخیل کو رنگِ سخن دے گیا
ایک تتلی کو جیسے چمن دے گیا

ساتھ تیرا میں دیتا قیامت تلک
کیا کروں مجھکو دھوکہ بدن دے گیا

رات کو جاگنا جگنوؤں سے لیا 
چاند مجھکو یہ آوارہ پن  دے گیا

بھول جاؤ مجھے کہکے وہ چل دیا
یوں جدائی کی دستک ملن دے گیا

عاشقی کو چونوں یا ک ماں باپ کو
وقت کیسا مجھے اوپشن دے گیا

جسکا احساس دل کا شوکوں تھا وہی 
مشکرایا تو میٹھی چبھن دے گیا

دل بنا کر کے دانش لکھا بیچ میں
پھر لفافہ مجھے اداتن دے گیا

محمد فہیم دانش

   4
0 Comments